موٹاپےکا شکار صادق آباد کا رہائشی نور حسن انتقال کرگیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نور حسن 3 ہفتے سے لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھا، جہاں اس کا 10 روز قبل آپریشن کیا گیا تھا، شالیمار اسپتال کے ڈاکٹر معاذ بلا معاوضہ ان کا علاج کر رہے تھے اور کامیاب آپریشن کے بعد میڈیکل ٹیم نے بتایا تھا کہ مریض 15 روز میں چلنا پھرنا شروع کردے گا۔ ڈاکٹروں نے نور حسن کا آپریشن کرکے اس کے معدے کا سائز چھوٹا کردیا تھا۔
نورحسن کا وزن 330 کلو تھا اور وہ چلنے پھرنے سے بھی قاصر تھا۔ آپریشن کے بعد نورحسن کو آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ پیر کے روز اچانک انتقال کرگیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق نور الحسن کا انتقال ہارٹ اٹیک کے باعث ہوا۔ ہسپتال کے آئی سی یو میں مریضہ کے انتقال کے بعد لواحقین نےاسپتال میں توڑ پھوڑ کی جس کے بعد ڈاکٹر اور عملہ بھاگ گیا۔ آئی سی یو میں 2 گھنٹے تک کوئی موجود نہ تھا، ڈاکٹر معاذ کے مطابق ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی وجہ سے نور الحسن کی موت واقع ہوئی۔
واضح رہے کہ صادق آباد سے تعلق رکھنے والے موٹاپے کے شکار ٹیکسی ڈرائیور نورحسن کو گھر کی دیوار توڑ کر باہر لایا گیا تھا اور ائیرایمبولینس کے ذریعے لاہور بھجوایا گیا تھا۔
انتقال کی خبر سے علاقہ کی فضا سوگوار ہے اور اہل محلہ نے تدفین کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
یاد رہے کہ نور الحسن کو 18 جون 2019 کو اسپتال منتقل کیا گیا اور 28 جون کو آپریشن ہوا۔ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد سے لاہور منتقل کرنے سے قبل3ماہ 30 کلو وزن کم کیا گیا تھا۔
انہیں آرمی چیف کی ہدایت پر پنجاب کی تحصیل صادق آباد سے لاہور منتقل کرنے کے لیے ائرایمبولینس کی سہولت فراہم کی گئی تھی اور شالیمار اسپتال میں ڈاکٹر معاذ کی زیر نگرانی ان کا آپریشن ہوا تھا۔
تاحال دنیا میں موٹاپےکے صرف3کیسز ایسے ہوئے ہیں جن میں مریض کو ائر ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا اور نورالحسن ان میں سے ایک ہیں
0 Comments