آدھی رات کا وقت تھا سب آرام کر رہے تھے,
اچانک باپ کی آنکھ کھلی تو اس نے محسوس کیا کہ اس کا بیٹا پریشانی اور اضطراب کی وجہ سے سو نہیں پا رہا,
باپ اٹھا اور بیٹے سے پریشانی کی وجہ دریافت کی ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! !
بیٹا بولا کہ کل ہفتہ کا آخری دن ہے اور استاد نے پورے ہفتے کا کام دیکھنا ہے, لیکن نہ تو آمادگی ہے نہ تیاری,
جب استاد نے پوچھا تو کیا جواب دوں گا??
باپ نے بیٹے کی بات کیا سنی غش کھا کر بیہوش ہوا اور گر گیا ,
تھوڑی دیر بعد جب ہوش آیا تو بیٹے نے پوچھا!
ابا جان کیا ہوا؟
باپ بولا بیٹا تم معلّم کی طرف سے دیئے گئے 7 دنوں کے کام نہ کر سکنے یا آمادہ اور تیار نہ ہونے کیوجہ سے پریشان ہو اور سو نہیں پا رہے ہو کہ معلّم کو کیا جواب دو گے
جبکہ مجھے اپنے رب کی طرف سے 70 سال کے کام کا جواب دینا ہے اور آرام سے سویا ہوں
جب معلم حقیقی زندگی کے ایک ایک پل کے بارے میں سوال کرے گا تو کیا جواب دوں گا
یااللہ رب العزت
پتہ نہیں کیوں کھبی کھبی تجھ کو گم کر دیتا ہوں
دنیا کی پریشانیوں میں
کاموں کی مصروفیت میں
اپنے نفسانی وسوسوں میں
حتی کہ تھکاوٹ کی حالت میں نماز پڑھنے میں کھبی کھبی تجھے گم کر دیتا ہوں
اس بچے کی طرح جو بھرے بازار میں اپنی مہربان ماں کا ہاتھ چھوڑ کر گڑیوں کا تماشا دیکھنا شروع کر دے
اور تھوڑی ہی دیر بعد جب کوئی کھیل تماشا اسکو سکون نہ پہنچا سکے اور تھک جائے پھر ماں کی آغوش کو تلاش کرتا پھرے
یااللہ رب العزت میری بچوں والی عادت کو دیکھنا
چاہے میں تجھ کو گم کر بیٹھوں
لیکن تو مجھے گم نہ کرنا,
پھر میں نے آللہ رب العزت سے محبت بھرے انداز میں گلہ و شکوہ کرتے ہوئے کہا
کہ اے میرے مالک حقیقی ایک طرف تو نے میری تمام خواہشات اور آرزوں کو ایک کمرے میں بند کر کے تالا لگا دیا ہے.
اور دوسری طرف پھر اسکی چابی بھی اپنے پاس رکھی ہوئی ہے
آللہ رب العزت مسکرایا اور بولا,
اے میرے بندے یہ سب تجھ سے محبت کیوجہ سے ھی تو ہے,
کہ اسی چابی کے بہانے ہی سہی لیکن کھبی کھبی تو میری طرف تو آئے گا.
بعض اوقات ہم سمجھتے ہیں کہ چونکہ پریشانیوں اور مسائل میں غرق ہیں اس لیے خدا سے دور ہیں
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چونکہ خدا سے دور ہیں اس لیے مشکلات میں غرق ہیں:
یا رب العالمین ! حقوق اللہ و حقوق العباد میں عبادات و معاملات میں ہم سے جو غفلت و لاپرواہی سرزد ہویئ ہے یا اللہ اٌسے معاف فرما دے(آمین)
🤲طالب دعا
🏴 ذاکِر اہلبیت علیہ السّلام
🙏 سید شفقت علی بخآری
0 Comments